تہران پہنچنے پر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا: "مستقبل میں اسلامی ممالک کے ساتھ نشستوں کا انعقاد ہوگا جس کے دوران ہم اپنے موقف اور احتجاج کو بیان کریں گے اور فیصلے بھی ہوں گے۔"
انہوں نے مزيد کہا: اس سفر کے دوران ہم نے یورپی کونسل کے صدر اور یورپی ممالک کے سربراہان سے بات چیت کی ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسرائیل کے جرائم کی مذمت کی ہے لیکن امریکہ چاہیے کہ وہ اس مسئلے کو حل کرے اور نیتن یاہو کو تو انسان ہی نہیں کہا جا سکتا۔
صدر نے جے سی پی او اے کے معاملے کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ جے سی پی او اے کے بارے میں بات چیت ہوئی، ہم نے یورپی ممالک کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا اور یہ طے پایا ہے کہ وزرائے خارجہ اس معاملے کا جائزہ لیں گے۔ ہم نے کہا کہ ہم نے ایٹمی معاہدے کو نہيں پھاڑا اور یہ ٹرمپ تھے جنہوں نے یہ کام کیا ہے اورانہوں نے بھی ہماری یہ بات قبول کی۔ کوشش یہ ہے کہ مذاکرات کے ذریعے ہم اس معاملے اور پابندیوں کے مسئلے کا جائزہ لیں۔
صدر نے یہ بھی کہا کہ چین کے ساتھ ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا ہے اور شہید رئیسی کی حکومت میں جو کچھ منظور کیا گیا تھا ان پر عمل کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ